دو فریقین کی لڑائی سے ہمیشہ تیسرا فائدہ اُٹھاتا ہے

 




ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک جنگل میں شیر اور ریچھ دونوں ایک مشترکہ شکار پر لڑ پڑے۔ دونوں نےشکار  کو مارنے کے



بعد آپس میں لڑائی شروع کر دی۔ یہ لڑائی اتنی شدید ہوئی کہ ایک دوسرے میں مزید حرکت کی ہمت نہ رہی۔ ایک لومڑی دور سے یہ تماشا دیکھ رہی تھی۔ جب اس نے دیکھا کہ دونوں اتنے کمزور ہو چکے ہیں کہ حرکت بھی نہیں کر سکتے۔ اس نے دونوں کے درمیان سے شکار اٹھایا اور آرام سے اپنے کھانے کے لیے غائب ہو گئی۔ بے بسی کے عالم میں شیر اور ریچھ نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور کہا، "ہم کتنے بیوقوف ہیں کہ جس کے لیے ایک دوسرے سے لڑائی کی وہ کوئی اور لے گیا۔"

حقیقت میں لڑائی اور تنازعات میں یہی ہوتا ہے۔ ہمیشہ کوئی تیسرا فریق فائدہ اٹھاتا ہے۔ لڑنے والے ہمیشہ نقصان میں رہتے ہیں۔  

Comments

Popular Post

This is not my task